غزل

ترے قلم سے مرا نام جب لکھا جاتا ہے
روم روم بس مرا کھل سا چلاجاتا ہے

  مری نظر سے تری نگاہ کوگلا جاتا ہے
 تری نظر سے رنگ چاه کا ملاجاتا ہے
 
 وفا ر ضا کا سفر آگے کو چلا جاتا ہے
  جفا خفا وقت سزا کا سب بھلا جاتا ہے
  
    ترا چہره اس وقت یاد بہت آجاتا ہے
   کلی پھول کا ذکر جب باغ میں بولا جاتا ہے
   
 آتی ہے مشکل گھڑی تجھ پر کبھی تبسم 
 شکر دل میں اورلب پر صبر آزمایا جاتا ہے
 
فہمیدہ تبسم ،نلگنڈہ تلنگانہ 

Popular Posts

نساء

‎ ‎غزل ‏ ‏١٠

رباعیات ‏ ‏[امجد حیدر آبادی]