اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس نے مرد کے ساتھ ساتھ عورت کو بھی درجہ دیا ہے۔ مذہب السلام نے عورت یعنی آزادی نسوان کے بارے میں ہر جائز اقدامات کو نافذ العمل کیا ہے انھیں میں تعلیم نسواں بھی ایک ہے جس کو کافی اہمیت سے اجاگر کیا گیا ہے اور زیاده فوقیت دی گئی ہے . یوں ہمارے مذہب اسلام نے مرد اور عورت کو تعلیم حاصل کرنے کی ہدایت دی ہے جوکہ دیگر مذاہب میں موجود نہیں " حديث مبارکہ ہے کہ علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے " اس حديث سے اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ مرد کے برابر عورت بھی علم حاصل کرسکتی ہے اور یہی نہیں اور ایک بات یقینی ہوگی ہے کہ اسلام نے عورت کو کس قدر درجہ بلند عطا فرمایا ہے۔ دیکھا جائے تو مرد کو جتنا تعلیم یافتہ ہونا ضروری اس سے کہیں زیادہ عورت کا تعلیم یافتہ ہونا بے حد ضروری ہے کیونکہ ایک مرد علم حاصل کرنے سے ایک گھرانہ یا خاندان تعلیم یافتہ ہوسکتا ہے لیکن ایک عورت کے علم حاصل کرنے سے پورا ایک سماج تعلیم یافتہ ہوسکتا یوں کہنا بے جا نا ہوگا کہ اسلام نے عورت کو تحت الثرى سے اٹھا کر فوق اشعور تک پہنچا دیا ہے اگر عورت تعلیم یافتہ نا ہوکر...
تو سمندر بن میں ایک لہر بن جاؤں گی تیری اس طرح سے ہم ساتھ چلکر ساحل پا ہی جائیں گے آجائے درمیاں میں طوفاں تو فکر نہ کرنا ذرا بھی تیری آغوش میں لے مجھے ہم کنارہ پا ہی جائیں گے حالات کی کشتی پر سوار ہونا تو لازم ہوگا ہی نا خدا تم جو ہو تو منزل مقصود پاہی جائیں گے جھوٹی، مجتیں اس جھوٹ سے بھری دنیا کی تیری سچائی کا مگر ہم یقین کر ہی جائیں گے کچی ڈور سہی رشتوں کے بند هن کی اے تبسّم چاہت کورقیب کی ڈور ٹوٹے بھی نبھاہ ہی جائیں گے
١) نہ مال ہے نہ سرمایہ ہے مجھ سے کیا پوچھتا ہے کیا لایا ہے تیری رحمت کے بھروسہ امجد بند آنکھ کے یوں ہی چلا آیا ہے ٢) تو نام کا دریا ہے روانی نہیں رکھتا بادل ہے وه بے فیض کہ پانی نہیں رکھتا یہ آخری خط آخری تصویر بھی لے جا میں بھولنے والوں کی نشانی نہیں رکھتا ٣) سجده میں جب انہماک ہوجاتا ہے نفس سرکش ہلاک ہوجاتا ہے مسلم کے لئے عجیب نعمت ہے نماز سرخاک میں رکھ کے پاک ہوجاتا ہے ٤) ہر چیز مسبب سبب سے مانگو منت سے خوشامد سے ادب سے مانگو کیوں غیر کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہو بندے ہو اگر رب کے رب سے مانگو ٥) ہر چیز کا کھونا بھی بڑی دولت ہے بے فکری سے سونا بھی بڑی دولت ہے افلاس نے سخت موت آسان کردی دولت کا نہ ہونا بھی بڑی دولت ہے